5ستمبر 1986ء کو کراچی ایئرپورٹ پر ہائی جیکنگ کا واقعہ ہوا‘ یہ پان ایم کا جہاز تھا۔ اس حادثہ میں جو لوگ مارے گئے ان میں سے ایک 24 سالہ خاتون نیرجا بھانوت بھی تھی۔ وہ اس امریکی ہوائی کمپنی میں سینئر فلائٹ پرسن تھی۔ اس حادثہ کے بعد اس کے باپ ہریش بھانوت نے ایک مفصل یادداشت لکھی جو ہندوستان ٹائمز میں شائع ہوئی۔ اس یادداشت میں مسٹرہریش بھانوت نے اپنی لڑکی کے بارے میں جو باتیں لکھی تھیں ان میں سے ایک بات یہ تھی کہ نیرجا اول دن سے بے مسئلہ لڑکی تھی۔ عام طور پر چھوٹے بچے گھر کے اندر مسئلہ بنے رہتے ہیں وہ طرح طرح سے اپنے ماں باپ کو پریشان کرتے ہیں۔ اس لیے ایسے بچہ کو بے مسئلہ بچہ کہا جاتا ہے جو ہر حال میں مطمئن رہے اور کسی بھی بات پر گھروالوں کیلئے مسئلہ پیدا نہ کرے۔ سب سے بہتر بچہ بے مسئلہ بچہ ہے۔ یہی بات بڑوں کیلئے بھی صحیح ہے۔ وہ آدمی سب سے زیادہ قیمتی ہے جو بے مسئلہ ہو۔ جو دوسروں کیلئے مسائل پیدا کیے بغیر دوسروں کے ساتھ رہ سکے۔ اس دنیا میں ذاتی مشکلات کا پیدا ہونا لازمی ہے۔ اس لیے قابل عمل صورت صرف یہ ہے کہ آدمی خود اپنے آپ کو بے شکایت بنالے۔ یہ انسانی خصوصیت عام زندگی کیلئے نہایت ضروری ہے اور تحریکوں کیلئے تو وہ لازمی ضرورت کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس دنیا میں وہی تحریک کامیاب ہوتی ہے جو اپنے گرد ایسے افراد کو جمع کرسکے جو مسائل پیدا کرنے والے نہ ہوں جو مسائل سے بھری ہوئی دنیا میں ایسے بن جائیں گویا دوسروں کی نسبت سے ان کا کوئی مسئلہ ہی نہیں۔ جو شخص بے مسئلہ ہو وہی دوسروں کے مسائل کو حل کرتا ہے جو لوگ خود مسائل میں مبتلا ہوجائیں وہ صرف دنیا کے مسائل میں اضافہ کریں گے وہ کسی بھی درجہ میں دنیا کے مسائل کو حل نہیں کرسکتے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں